بریکنگ نیوزخواتین
اے سی سی اے امتحان میں ورلڈ ریکارڈ بنانے والی پاکستانی طالبہ
لاہور: (ویب ڈیسک) اے سی سی اے امتحان میں ورلڈ ریکارڈ بنانے والی پاکستانی طالبہ زارا نعیم نے کہا ہے کہ اس مفروضے کو ختم کرنا چاہتی تھی کہ فنانس اور اکاؤنٹنسی صرف مردوں کے لئے ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والد کو دیتی ہیں، وہ میرے لئے رول ماڈل ہیں، میں نے انہیں کامیابیاں حاصل کرتے دیکھا جس سے متاثر ہو کر میں ان کے نقشے قدم پر چلنے کی کوشش کی۔
اے سی سی اے کے انتخاب کے حوالے سے زارا نعیم نے بتایا کہ یہ ان کا فطری انتخاب تھا۔ اکثر فوجی خاندان چند سالوں بعد دوسری جگہ منتقل ہو جاتے ہیں تو میں ہمیشہ سے جانتی تھی کہ مجھے ایک ایسی تعلیم کی ضرورت ہے جسے حاصل کرنے کے بعد عالمی سطح پر کہیں بھی جایا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ اے سی سی اے کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد اپنی مشاورتی فرم شروع کرنے کا ارادہ ہے۔ زارا نعیم نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امتحان کو پاس کرنے کے بعد دنیا بھر میں لوگوں کے لیے انتہائی پروقار اور تسلی بخش کیرئیر کے مواقع کے لیے دروازے کھلتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی طلبہ دنیا کے کسی بھی کونے میں موجود ہوں، وطن عزیز کی لاج رکھتے ہوئے والدین اور اساتذہ کا نام روشن کر رہے ہیں، اس کامیابی کا کریڈٹ ان اساتذہ کو جاتا جن کی بدولت وہ آج دنیا میں چھائے ہوئے ہیں۔
ہونہار طالبہ کا کہنا تھا کہ تعلیم ایک ایسا خزانہ ہے جو انسان کو کندن بنا دیتا ہے۔ انسان فرش سے عرش پر پہنچ جاتا ہے۔ نیز دنیا میں آج جو ترقی ہو رہی ہے، سب تعلیم ہی کی مرہون منت ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کی ہونہار طالبہ زارا نعیم نے اے سی سی اے کے گلوبل پروفیشنل اکاﺅنٹنسی کے امتحان میں دنیا بھر سے ٹاپ کرکے ورلڈ ریکارڈ بنا دیا ہے۔
زارا نعیم اے سی سی اے کی طالبہ ہیں۔ انہوں نے گزشتہ سال 2020ء دسمبر میں منعقد ہونے والے اے سی سی اے کے فنانشل رپورٹنگ کے امتحانات میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے اور عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا۔
اس مشکل امتحان میں دنیا بھر کے 150 سے زائد ممالک کے 5 لاکھ 27 ہزار سے زائد طلبہ نے حصہ لیا۔ شب وروز محنت کرتے ہوئے پاکستانی طالبہ نے اس امتحان میں نمایاں پوزیشن حاصل کرکے سب کو حیران کردیا۔