بریکنگ نیوزخواتین

سرگودھا کی فاطمہ،ہمت اور حوصلے کی داستان

سرگودھا(نیوزروم رپورٹ)آپ سرگودھا کے گاؤں چک نمبر اٹھائیس کی مرکزی سڑک سے گزریں تو سڑک کنارے پکوڑوں سموسوں کا ایک اسٹال نظر آتا ہے،کچھ عرصہ پہلے تک یہاں ایک صاحب بیٹھا کرتے تھے لیکن اب ان کی جگہ ایک خاتون نے لے لی ہے۔دکاندار کی تبدیلی کی یہ کہانی ہمت و حوصلے کی ایک ایسی مثال ہے جو دوسروں کو بھی حوصلہ نہ ہارنے کا درس دیتی ہے۔دکان پر نظر آنیوالی اس خاتون کا نام فاطمہ ہے،کچھ عرصہ پہلے تک یہ دکان ان کے والد  چلاتے تھے لیکن اچانک انہیں اجل نے آن لیا۔چھ بہنوں اور تین سالہ بھائی کی ذمہ داری سر پر پڑی تو فاطمہ حبیب نے کسی مجبوری کو رکاوٹ نہ بننے دیا،فاطمہ نے پنجاب حکومت کی سکیم وومن آن ویلز کے تحت موٹر سائیکل چلانے کی تربیت لی،اور اب دھواں اور مٹی اڑاتی موٹر سائیکل پر سوار فاطمہ حبیب سرگودھا کی سڑکوں پر ایسے بےخوف سفر کرتی ہیں جیسے کوئی پروفیشنل بائیکر ہو۔

خودمختاری کے ساتھ اعتماد بھی ہے۔ وہ خود کو کسی سے کم نہیں سمجھتیں۔فاطمہ کے مطابق ایک بار انہیں بائیک چلاتے ہوئے لڑکوں نے چھیڑا تھا جس پر انہوں نے خوب پٹائی کی،اس واقعہ کے بعد کسی کو چھیڑ خانی کی ہمت نہیں ہوئی۔فاطمہ کے مطابق ان کی دکان صرف ان کی موٹر سائیکل ٹریننگ کی وجہ سے ہی چل رہی ہے۔’صبح موٹر سائیکل پر بہنوں کو سکول چھوڑ کر  آتی ہیں، ڈھابے کا سامان اور مارکیٹ سے راشن لاتی ہیں پھر دوپہر کو آ کر دکان کھولتی  ہیں اور  دوپہر کو بہنوں کو سکول سے لے کر ٹیوشن سینٹر چھوڑتی ہیں یوں ان کا  آدھا دن اسی موٹر سائیکل پر گزر جاتا ہے۔

 

Facebook Comments
Show More

Related Articles

Close