بریکنگ نیوزدلچسپ و عجیب
ایک گاؤں ایسا بھی جہاں خواتین جوتے نہیں پہن سکتیں۔۔۔
لاہور(نیوزروم رپورٹ)ایک ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں خواتین کو برابری کے حقوق دینے کا شور برپا ہے ،دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونےکے دعویدار بھارت میں صورتحال اتنی ہی ابتر ہے،بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں ایک گاؤں ایسا بھی ہے جہاں خواتین کو برابر کے حقوق تو کیا ان کو جوتا پہننے کی اجازت بھی نہیں۔بی بی کی رپورٹ کے مطابق چمبل ڈویژن کے آمیٹھ نامی گاؤں میں خواتین مردوں کے سامنے جوتا نہیں پہن سکتی،انہیں مردوں کے سامنے آنے یا ان کے سامنے سے گزرنے کیلئے بھی جوتا اتارنا پڑتا ہے اور یہ روایت آج سے نہیں صدیوں سے چلی آرہی ہے۔تقریبا بارہ سو افراد پر مشتمل اس گاؤں میں خواتین کی تعداد تقریبا پانچ سال ہےاور ان کی سب سے بڑی ڈیوٹی صبح اٹھتے ہی گاؤں سے ڈیڑھ کلومیٹر دور واقع چشمے سے پانی بھرکر لانا ہے،گھر میں پانی کے استعمال کیلئے روزانہ انہیں سات سے آٹھ گھنٹے لگتے ہیں ،راستے میں کوئی مرد نہ ملے تو اسے انتہائی خوش قسمتی تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اگر کوئی مرد مل جائے تو پانی کے مٹکے اٹھائے ہوئے خواتین کیلئے جوتے اتارنا آسان نہیں ہوتا ،لیکن ایسا شاذو ناذر ہی ہوتا ہے اور پھر جیسے ہی وہ گاؤں میں داخل ہوں،چبوترے پر بیٹھے مردوں کے سامنے سے گزرنے کیلئے جوتے اتارنے ہی پڑتے ہیں۔گاؤں کے مردوں کا کہنا ہے کہ یہ روایت ان کے بزرگوں کے زمانے سے چلی آرہی ہے اس لیے وہ خواتین کو جوتے پہننے کی اجازت نہیں دے سکتے۔