بریکنگ نیوزپاکستان
ن لیگ ناقابل اعتبار،پیپلز پارٹی کی جانب سے الزامات کی بوچھاڑ،راہیں الگ ہونے لگیں
کراچی(نیوزروم رپورٹ) تحریک انصاف کے خلاف مولانا فضل الرحمان کی کوششوں سے ایک ہونے والی دو بڑی جماعتوں میں پھر دوریاں بڑھ گءیں،پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو ناقابل قرار اور پی ٹی آئی کی بی ٹیم قرار دے کر اپنی الگ سے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کردیا۔یہ اعلان کراچی میں پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ہے ۔اجلاس سے ویڈیو لنک خطاب میں آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ ناقابل اعتماد ہے۔ ہم ن لیگ کو ساتھ ملا کر طاقتور بناتے ہیں اور وہ ڈیل کر لیتے ہیں۔ اب پھر ن لیگ ڈیل کر کے تحریک انصاف کی بی ٹیم بن گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے پاکستان مسلم لیگ ن کو ناقابل اعتماد قرار دیکر خود اے پی سی بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ قائدین کی تنقید کے بعد سی ای سی نے پیپلز پارٹی کی میزبانی میں اے پی سی کے انعقاد کی منظوری دے دی۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی اے پی سی میں ن لیگ کو بطور اپوزیشن جماعت مدعو کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی خود اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد اے پی سی کی تاریخ طے کرے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ای سی اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ ن لیگ اے پی سی میں آئے تو ویلکم، نہ آئے تو بھی اے پی سی ہوگی، پیپلز پارٹی کی چاروں صوبوں میں ازسر نو تنظیم سازی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران سابق صدر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ ناقابل اعتماد ہے۔ ہم نون لیگ کو ساتھ ملا کی طاقتور بناتے ہیں اور وہ ڈیل کر لیتے ہیں۔ اب پھر ن لیگ ڈیل کر کے تحریک انصاف کی بی ٹیم بن گئی ہے۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکیٹو کمیٹی کا اجلاس بلاول ہاوَس کراچی میں ہوا، جس کی صدارت پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے مشترکہ طور کی۔
بلاول بھٹو زرداری پارٹی کے دیگر رہنماوَں کے ساتھ اجلاس میں شریک ہوئے، جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں حصہ لیا۔